تجھ سے مل جانے کے امکاں ہوئے کیسے کیسے
تجھ سے مل جانے کے امکاں ہوئے کیسے کیسے
خواب ہی میں سہی ساماں ہوئے کیسے کیسے
لوگ یہ سوچ کے ہو جائیں نہ حالات خراب
عالم عیش میں حیراں ہوئے کیسے کیسے
لفظ بوڑھے ہوں تو پیغام کوئی کیا بھیجے
ہم صبا سے بھی پشیماں ہوئے کیسے کیسے
کوئی جلوہ ہے نہ چہرہ نہ تجلی نہ کرن
آئنے بے سر و ساماں ہوئے کیسے کیسے
دل کے ارمانوں کا کیا حال کہیں تم سے میاں
باغ اس ملک کے ویراں ہوئے کیسے کیسے
کیسی کافور پسندی ہے جہاں میں اے نورؔ
لوگ جب مر گئے ذی شاں ہوئے کیسے کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.