Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھ سے رشتہ نہ کوئی خاص شناسائی ہے

لطیف شاہ شاہد

تجھ سے رشتہ نہ کوئی خاص شناسائی ہے

لطیف شاہ شاہد

MORE BYلطیف شاہ شاہد

    تجھ سے رشتہ نہ کوئی خاص شناسائی ہے

    پھر بھی اک عمر سے دل تیرا تمنائی ہے

    اب کے امید وفا باندھ رہا ہوں جس سے

    لوگ کہتے ہیں کہ وہ شخص بھی ہرجائی ہے

    دل کی ہر بات سے انکار بھی نا ممکن ہے

    مان لینے میں بھی اندیشۂ رسوائی ہے

    خود ہی وہ درد بنا خود ہی دوا بن بیٹھا

    خوب اس شخص کا انداز مسیحائی ہے

    اب کے یوں ٹوٹ کے بکھرا ہوں کسی کی خاطر

    مجھ کو خود اپنے بکھرنے کی صدا آئی ہے

    مانتا ہوں تری آنکھیں بھی ڈبو دیتی ہیں

    لیکن اپنے بھی خیالات میں گہرائی ہے

    جا بجا خاک پہ ٹوٹے ہوئے پر بکھرے ہیں

    خوب بلبل نے چہکنے کی سزا پائی ہے

    سن کے میری وہ جواں مرگ کا بولے شاہدؔ

    کیا وہ شاعر جو مرے نام کا سودائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے