تجھ تیغ کی نگہ سے مرا کٹ گیا ہے دل
تجھ تیغ کی نگہ سے مرا کٹ گیا ہے دل
بھیتر سینے کے ٹکڑے ہو کر پھٹ گیا ہے دل
جب سے جمال تیرا میں دیکھا ہے اے صنم
تب سے سبھی طرف سے مرا ہٹ گیا ہے دل
انداز ناز قہر ہے اس کے نہ میں کہوں
پر خال و خط میں جا کے ترے بٹ گیا ہے دل
آگے کو بڑھ سکے ہے نہ پیچھے کو ہٹ سکے
یاں تک ترے خیال میں اب ڈٹ گیا ہے دل
ذرّا سے دیکھتے ہی یہ بدلی نظر تری
من میں چھٹنکی سیر پیچھے گھٹ گیا ہے دل
ہوتا ہے شب کو جا کے ہم آغوش غیر سے
یہ بات سن کے یار نپٹ چھٹ گیا ہے دل
جیسا ہے سبز خط ترا اور شوخ چشم
ان دونوں بیچ آ کے مرا لٹ گیا ہے دل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.