تجھے اے قیس اک جلوہ نظر آتا تو ہے دل میں
تجھے اے قیس اک جلوہ نظر آتا تو ہے دل میں
پھر اب کیا بحث لیلیٰ گھر میں بیٹھی ہے کہ محفل میں
محبت بھی ہے مرگ ناگہاں کا شوق بھی دل میں
ذرا دیکھو ہماری محویت تحصیل حاصل میں
الٰہی مشکلیں آسان کر اس ذات کے صدقے
زباں پر میری جس کا نام آ جاتا ہے مشکل میں
کہیں پھینکو مجھے الفت میں جب میں امن کھو بیٹھا
وہی منجدھار کی موجوں میں ہے جو خاک ساحل میں
ادائیں ان کی سب قاتل نہیں ایسی بھی دیکھی ہیں
کہ پیدا روح میں بالیدگی ہو تازگی دل میں
یہ طنز ترک الفت گوشہ گیر ناامیدی پر
نہیں یوں چٹکیاں لیتے نہیں دکھتے ہوئے دل میں
مری ہر سانس گویا ایک گام سعی ہے مانیؔ
یہ میں جیتا نہیں مصروف ہوں قطع منازل میں
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 101)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.