Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھے اپنی فضاؤں پر پشیماں کون دیکھے گا

جے کرشن چودھری حبیب

تجھے اپنی فضاؤں پر پشیماں کون دیکھے گا

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    تجھے اپنی فضاؤں پر پشیماں کون دیکھے گا

    ترا غم سہ کے بھی تجھ کو پریشاں کون دیکھے گا

    نہ آئیں وہ نظر اندر تو باہر کی طرف دیکھوں

    تصور ہے تو پھر تصویر جاناں کون دیکھے گا

    کسی کے نور کی جب دیدہ و دل میں تجلی ہے

    تو پھر بزم جہاں کے اب چراغاں کون دیکھے گا

    سنے گا کون اس شور جہاں میں دھڑکنیں دل کی

    مرا بھیگا ہوا اشکوں سے داماں کون دیکھے گا

    جہاں صبح وطن جاتی ہے رنگ و نور برساتی

    وہاں بے کیف سی شام غریباں کون دیکھے گا

    ترے در پر جمی ہے ہر پریشاں حال کی نظریں

    نہ تو دیکھے تو پھر حال پریشاں کون دیکھے گا

    جہاں نے صرف یہ دیکھا کہ ساحل پر سلامت ہوں

    اٹھا ہے جو مرے سینے میں طوفاں کون دیکھے گا

    حبیبؔ آنکھوں کو اپنی بند کر کے ہی چلیں ورنہ

    سر بازار بکتا خون انساں کون دیکھے گا

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 42)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے