Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھے دیکھے ذرا بھی جس کو شک ہو اس کی صنعت میں

بیتاب عظیم آبادی

تجھے دیکھے ذرا بھی جس کو شک ہو اس کی صنعت میں

بیتاب عظیم آبادی

MORE BYبیتاب عظیم آبادی

    تجھے دیکھے ذرا بھی جس کو شک ہو اس کی صنعت میں

    نظر آتا ہے قدرت کا نمونہ تیری صورت میں

    فنا کے بعد بھی روشن رہے گا چہرۂ عاشق

    نہ فرق آئے گا ہرگز تیرے بیماروں کی صورت میں

    نتیجہ خاک میں مل جائے گا شب زندہ داری کا

    اگر بھولے سے بھی جھپکی پلک شب ہائے فرقت میں

    مزہ آتا ہے دل کو بلبل شیدا کے نالوں سے

    حوالے میرے افسانوں کے ہیں اس کی حکایت میں

    زہے بخت رسا ان کے جو پہونچے قرب میں تیرے

    بڑے آرام سے ہیں سایۂ دامان دولت میں

    نظر کو کون قصر یار تک پہنچائے دیتا ہے

    لگا دی کس نے ایسی دوربیں چشم بصیرت میں

    بناتا ہے غبار دشت اپنی چشم کا سرمہ

    ترے مجنوں کو اے لیلیٰ نئی سوجھی ہے وحشت میں

    مے گلگوں کی واعظ سے مذمت سن کے ہنس دینا

    چلا آتا ہے یہ دستور یاران طریقت میں

    میں اے بیتابؔ خود مجبور ہوں کچھ بن نہیں پڑتا

    ٹپک پڑتے ہیں آنسو خود بخود آنکھوں سے فرقت میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے