تجھے دنیا میں اب ٹھکرا رہا ہوں
تجھے دنیا میں اب ٹھکرا رہا ہوں
تری سن کر بہت پچھتا رہا ہوں
مری بلبل یہیں موجود رہنا
خزاں کو دور لے کر جا رہا ہوں
جہاں پر سیکڑوں دن قید تھا تو
وہیں سے چار دن میں آ رہا ہوں
سما جاتے تھے مجھ میں زخم سارے
میں اپنے دل کے جیسے وا رہا ہوں
پرندے اڑ رہے سر تال میں سب
خوشی کے گیت گاتا جا رہا ہوں
مجھے کھانا دوبارہ دیجئے گا
میں برتن صاف کر کے آ رہا ہوں
مرے بارے میں تھوڑا سوچ لینا
ترے دل سے نکالا جا رہا ہوں
تم اپنے آپ کو الزام مت دو
میں اپنے آپ سے اکتا رہا ہوں
ابھی موقع ہے مجھ کو روک لے تو
ترے نازک بدن تک آ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.