تجھے غزلوں میں بھی لاتے کہاں ہیں
تجھے غزلوں میں بھی لاتے کہاں ہیں
تری قسمیں بھی اب کھاتے کہاں ہیں
وہ کیا دیکھیں جو تیرا خواب دیکھیں
وہ خوابوں سے نکل پاتے کہاں ہیں
تو جن کو سن کے ٹھہرے پاس بیٹھے
وہ نغمے ہم مگر گاتے کہاں ہیں
جہاں میں یوں حسیں چہرے بہت ہیں
بجز تیرے ہمیں بھاتے کہاں ہیں
گھروں سے بھاگنے والے بتائیں
گھروں سے بھاگ کر جاتے کہاں ہیں
یہ کس امید پر بیٹھے ہو رومیؔ
بچھڑ کر لوگ پھر آتے کہاں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.