تجھے ہی شوق تجھے ہی طلب پکارتا ہوں
تجھے ہی شوق تجھے ہی طلب پکارتا ہوں
میں تیرے نام کو اب بے سبب پکارتا ہوں
تو آس پاس نہیں ہوتا ہے اگر میرے
یقین کر میں تجھے زیر لب پکارتا ہوں
سراپا رم ہے کسی قیس کا مرے بھیتر
میں اپنے جسم کو دشت عرب پکارتا ہوں
طویل رات کے عالم میں آج بھی تنہا
جو نام یاد ہیں مجھ کو وہ سب پکارتا ہوں
پکار سکتا ہوں کافر کے نام سے تجھ کو
مگر تو دیکھ کہ میں تجھ کو رب پکارتا ہوں
خلا کے پار سے آواز لوٹ آتی ہے
کھلی فضا میں کہیں کافؔ جب پکارتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.