تجھے حسن نے کیا سے کیا کر دیا
تجھے حسن نے کیا سے کیا کر دیا
ادھر دیکھ او بت خدا کر دیا
طبیعت میں پیدا مزہ کر دیا
محبت نے درد آشنا کر دیا
بہت دوستی جن سے گاڑھی چھنی
انہیں نے مزہ کرکرا کر دیا
میں قربان اے ناامیدی ترے
مرے دل کو بے مدعا کر دیا
دم نزع آئے یہ کہہ کر چلے
جو وعدہ کیا تھا وفا کر دیا
ادھر آ گلے سے لگا لوں تجھے
مری جان کس نے خفا کر دیا
صبا لا کے تو نے در یار پر
مری خاک کو کیمیا کر دیا
الٰہی سزا ہے یہ کس جرم کی
کہ اس پر مجھے مبتلا کر دیا
بہت مرنے جینے کے جھگڑے رہے
ترے تیر نے فیصلہ کر دیا
ملا آج حامدؔ عجب حال تھا
اسے عشق نے کیا سے کیا کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.