تجھے عشق جور و جفا سے ہے ترا کام جود و سخا نہیں
تجھے عشق جور و جفا سے ہے ترا کام جود و سخا نہیں
مجھے صرف اس کا ملال ہے تجھے پاس عہد وفا نہیں
میں کسی کا بندۂ زر نہیں میں کسی کے در پہ جھکا نہیں
ترے ماسوا دو جہان میں مرا اور کوئی خدا نہیں
ابھی ہوش آیا ہے ہم نشیں ابھی دل کو چین ملا نہیں
ذرا کہہ دو فصل بہار سے ابھی چاک داماں سیا نہیں
چلیں لاکھ آندھیاں ظلم کی اٹھے لاکھ طوفاں ہیں جبر کے
جو لہو سے ہم نے جلا دیا وہ چراغ اب بھی بجھا نہیں
بڑی کیف آور ہیں لذتیں تری یاد کی ترے ہجر کی
جو مزہ ہے شام فراق میں شب وصل میں وہ مزہ نہیں
ہیں یہ اہل قافلہ نا سمجھ یہ سمجھ میں آتا ہے ہم نشیں
اسے میر کارواں چن لیا جسے آپ اپنا پتہ نہیں
وہ ضرور آئیں گے ایک دن وہ ضرور آئیں گے بالیقیں
تو کسی کی ہاں پہ یقین نہ کر یہ گرامیؔ دل کی صدا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.