تجھے جاوداں بنا دے وہ ارم قبول کر لے
تجھے جاوداں بنا دے وہ ارم قبول کر لے
مرا مشورہ ہے تجھ کو کوئی غم قبول کر لے
بہ کمال عزم راسخ تو ستم قبول کر لے
کبھی دار تک گئے تھے وہ قدم قبول کر لے
کئی اور تشنہ لب ہیں تری انجمن میں ساقی
میں وہ بوالہوس نہیں ہوں جو کرم قبول کر لے
رہ و رسم عاشقی میں جو وفا کے نام پر ہوں
دل بے قرار ہنس کر وہ ستم قبول کر لے
وہ ہو کعبہ یا کہ مندر تو غرض نہ رکھ کسی سے
تجھے آدمی بنا دے وہ حرم قبول کر لے
یہ سجود عارفانہ بڑے کام کے ہیں لیکن
وہی سجدہ بے خطا ہے جو صنم قبول کر لے
وہ کبھی شرارتاً بھی جو عطا کریں تو باسطؔ
بہ کمال دلبرانہ تو ستم قبول کر لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.