تجھے خبر ہے تجھے ستاتا ہوں اس بنا پر
تجھے خبر ہے تجھے ستاتا ہوں اس بنا پر
تو بولتا ہے تو حظ اٹھاتا ہوں اس بنا پر
مرا لہو میری آستیں پر لگا ہوا ہے
میں اپنا قاتل قرار پاتا ہوں اس بنا پر
کبھی کبھی حال کے حقائق مجھے ستائیں
میں اپنے ماضی میں رہنے جاتا ہوں اس بنا پر
وہ اپنی آنکھوں سے دیکھ کر میرا علم پرکھیں
میں اپنے بچوں کو سب بتاتا ہوں اس بنا پر
اسے بنایا ہے میں نے یہ کم نہیں کسی سے
چراغ سورج کو میں دکھاتا ہوں اس بنا ہر
وہ اس میں رہتا ہے اپنا کردار ڈھونڈھتا ہے
میں ہر کہانی اسے سناتا ہوں اس بنا پر
مجھے خبر ہے وہ سر تا پا شاعری ہے تیمورؔ
غزل کا حصہ اسے بناتا ہوں اس بنا پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.