تجھے کھو کر کسی سے پیار ہونا چاہیے تھا
تجھے کھو کر کسی سے پیار ہونا چاہیے تھا
ہمیں اتنا تو دنیا دار ہونا چاہیے تھا
ابھی تک کھل نہیں پایا کہ تیری داستاں میں
ہمارا کون سا کردار ہونا چاہیے تھا
کسی کے فیصلے کو مسترد کرنے سے پہلے
ہمیں بھی غیر جانب دار ہونا چاہیے تھا
کہاں تک اس کنارے پر رہیں گے ہم کہ اب تو
یہ دریا بھی کہیں سے پار ہونا چاہیے تھا
بدلنی چاہیے تھی خاک کی تاثیر شہزادؔ
ہمارے خون کو تلوار ہونا چاہیے تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.