تجھے کھو کر تری ہی یاد میں خود کو مگن کرنا
تجھے کھو کر تری ہی یاد میں خود کو مگن کرنا
خیالوں میں تجھے چھونا تصور میں سخن کرنا
کہاں تک غم کو سینے میں لگا رکھیں گے ہم آخر
کہاں تک زندگی کو مرکز رنج و محن کرنا
یہ سچ ہے عشرتیں ملتی ہیں بد کاروں کو دنیا میں
مگر کیوں ان کی خاطر زندگی کو بد چلن کرنا
شرافت کی حدوں کو پار کرکے ڈھونڈھنا عزت
ہمیں آتا نہیں یہ ڈھونگ یہ دیوانہ پن کرنا
ہمیں باد مخالف لاکھ روکے ہم نہیں خائف
ہمیں آتا ہے مقصد کے لئے لڑنا جتن کرنا
نہ کرنا کام دفتر میں لگانا باس کو مسکہ
بوقت گفتگو تر شہد میں اپنے سخن کرنا
جوانی چار دن کی ہے ہنسیں کھیلیں مزے لے لیں
اداسی اوڑھ کر کیوں چاند صورت کو گہن کرنا
عظیمؔ اس دل کو سرشاری خیال یار بخشے گا
ہمیں آتا ہے اپنی خلوتوں کو انجمن کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.