تجھے کس طرح چھڑاؤں خلش غم نہاں سے
تجھے کس طرح چھڑاؤں خلش غم نہاں سے
دل بے قرار لاؤں انہیں ڈھونڈھ کر کہاں سے
وہ بہار کاش آئے وہ چلے ہوائے دل کش
کہ قفس پہ پھول برسیں مری شاخ آشیاں سے
کبھی قافلے سے آگے کبھی قافلے سے پیچھے
نہ میں کارواں میں شامل نہ جدا ہوں کارواں سے
مرے بعد کی بہاریں مری یادگار ہوں گی
کہ کھلیں گے پھول اکثر مری خاک رائیگاں سے
ابھی مسکرا رہی تھیں مری آرزو کی کلیاں
مجھے لے چلا مقدر سوئے دام آشیاں سے
جو جبیں میں تھا امانت مرا شوق جبہ سائی
وہ لپٹ کے رہ گیا ہے ترے سنگ آستاں سے
ملی لمحہ بھر بھی فرصت نہ فضاؔئے غمزدہ کو
وہ برس رہے ہیں فتنے شب و روز آسماں سے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 1967)
- Author : Daftar Mahnama Auraq Lahore
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.