Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھے کیا ناصحا احباب خود سمجھائے جاتے ہیں

قمر جلالوی

تجھے کیا ناصحا احباب خود سمجھائے جاتے ہیں

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    تجھے کیا ناصحا احباب خود سمجھائے جاتے ہیں

    ادھر تو کھائے جاتا ہے ادھر وہ کھائے جاتے ہیں

    چمن والوں سے جا کر اے نسیم صبح کہہ دینا

    اسیران قفس کے آج پر کٹوائے جاتے ہیں

    کہیں بیڑی اٹکتی ہے کہیں زنجیر الجھتی ہے

    بڑی مشکل سے دیوانے ترے دفنائے جاتے ہیں

    انہیں غیروں کے گھر دیکھا ہے اور انکار ہے ان کو

    میں باتیں پی رہا ہوں اور وہ قسمیں کھائے جاتے ہیں

    خدا محفوظ رکھے نالہ ہائے شام فرقت سے

    زمیں بھی کانپتی ہے آسماں تھرائے جاتے ہیں

    کوئی دم اشک تھمتے ہی نہیں ایسا بھی کیا رونا

    قمرؔ دو چار دن کی بات ہے وہ آئے جاتے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    تجھے کیا ناصحا احباب خود سمجھائے جاتے ہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے