Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا

انشا اللہ خاں انشا

ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا

    تس پر یہ غضب پوچھتے ہو نام ہمارا

    تم نے تو نہیں خیر یہ فرمائیے بارے

    پھر کن نے لیا راحت و آرام ہمارا

    میں نے جو کہا آئیے مجھ پاس تو بولے

    کیوں کس لیے کس واسطے کیا کام ہمارا

    رکھتے ہیں کہیں پانو تو پڑتے ہیں کہیں اور

    ساقی تو ذرا ہاتھ تو لے تھام ہمارا

    ٹک دیکھ ادھر غور کر انصاف یہ ہے واہ

    ہو جرم و گنہ غیر سے اور نام ہمارا

    اے باد صبا محفل احباب میں کہیو

    دیکھا ہے جو کچھ حال تہہ دام ہمارا

    گر وقت سحر جائیے ہوتا ہے یہ ارشاد

    ہے وقت ملاقات سر شام ہمارا

    پھر شام کو آئے تو کہا صبح کو یوں ہی

    رہتا ہے سدا آپ پر الزام ہمارا

    سرگشتگی مرحلۂ شوق میں اے عشق

    پڑتا ہے نئی وضع سے ہر گام ہمارا

    اے برہمن دیر محبت میں صنم کی

    اللہ ہی باقی رکھے اسلام ہمارا

    ہم کوچۂ دل دار کے ہوتے ہیں تصدق

    اے شیخ حرم ہے یہی احرام ہمارا

    بیتابی دل کے سبب اس شوخ تک انشاؔ

    پہنچے ہے بلا واسطہ پیغام ہمارا

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے