تم آ گئے ہو میری ضرورت تو موت تھی
تم آ گئے ہو میری ضرورت تو موت تھی
تم صرف اک دوا ہو کہ راحت تو موت تھی
کیسے میں زندگی کی محبت میں پڑ گیا
برسوں سے میری پہلی محبت تو موت تھی
دے کر ہمیں یہ زندگی بہلا لیا گیا
ورنہ ہمارے کام کی اجرت تو موت تھی
دیوانے بن کے پھرتے تھے جس کی تلاش میں
دیکھی جب اس حسین کی صورت تو موت تھی
میں بھی سمجھ نہ پایا تھا مرنے سے پیشتر
دراصل میری آخری حسرت تو موت تھی
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 128)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.