تم آ رہے ہو کہ جا رہے ہو
تم آ رہے ہو کہ جا رہے ہو
بتاؤ کیوں مسکرا رہے ہو
یہ کیسا جلوہ دکھا رہے ہو
نگاہ و دل میں سما رہے ہو
کرو گے کیا خاک خانۂ دل
نظر سے بجلی گرا رہے ہو
ملے گا کیا ایسا کر کے تم کو
کیوں مجھ کو ناحق ستا رہے ہو
ہے عارضی کر و فر تمہارا
یہ جشن جو تم منا رہے ہو
منائے گا خیر اپنی کب تک
جسے تم اب تک بچا رہے ہو
لہو پکارے گا آستیں کا
جو قتل کر کے چھپا رہے ہو
جہاں میں کر دے گا تم کو رسوا
جو ظلم برقیؔ پہ ڈھا رہے ہو
- کتاب : Inpage File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.