تم آئے جب نہیں ناکام لوٹ جانے کو
تم آئے جب نہیں ناکام لوٹ جانے کو
تو آؤ خاک کرو دل کے آشیانے کو
بجھا بجھا سا ہے کیوں آج اداس اداس ہے دل
ہے کوئی کوہ الم اور ٹوٹ جانے کو
ہے آرزوئے دل سوگوار لکھتا رہوں
تمام عمر ترے عشق کے فسانے کو
بشر کی تنگ دلی اس سے بڑھ کے کیا ہوگی
قفس سمجھتا رہے اپنے آشیانے کو
یہ شعر و فن یہ مے و نغمہ یہ شباب و رباب
یہ بخششیں ہیں غم زندگی بھلانے کو
دہن دہن یہ اداسی نظر نظر یہ ملال
الٰہی کون سا غم ڈس گیا زمانے کو
جمالؔ اور بھی سلگا گیا یہ آتش غم
اٹھایا جام جو دل کی لگی بجھانے کو
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 116)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.