تم آئے نہیں تو ہم اپنی محفل کو سجا کر کیا کرتے
تم آئے نہیں تو ہم اپنی محفل کو سجا کر کیا کرتے
رونق تم ہی تھے محفل کی اوروں کو بلا کر کیا کرتے
غائب تھے نظر سے ساحل بھی اور ٹوٹ چکی تھی کشتی بھی
ایسے میں عبث ہم طوفاں سے کشتی کو بچا کر کیا کرتے
اپنی ہی زمیں کے جب کتنے اسرار ابھی بھی ہیں پنہاں
اے لوگو بتاؤ تو اتنا ہم چاند پہ جا کر کیا کرتے
تھے اپنے پرائے سب دشمن اور لوٹ رہے بھی تھے مل کر
ایسے میں بلاتے ہم کس کو اور شور مچا کر کیا کرتے
پیغام تو ان کا آیا ہے تم شہر میں تشنہؔ آ جاؤ
صحرا ہے پسندیدہ ہم کو ہم شہر میں جا کر کیا کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.