Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم عبث ڈھونڈھتے پھرتے ہو کہاں رستہ تھا

احسان الحق مظہر

تم عبث ڈھونڈھتے پھرتے ہو کہاں رستہ تھا

احسان الحق مظہر

MORE BYاحسان الحق مظہر

    تم عبث ڈھونڈھتے پھرتے ہو کہاں رستہ تھا

    ہم نے دیوار اٹھا دی ہے جہاں رستہ تھا

    بس یہی سوچ کے جنگل کی طرف آ نکلے

    صاحب خواب بتاتا ہے یہاں رستہ تھا

    ہم ہی تقلید پرستوں سے الگ تھے ورنہ

    جس جگہ بھیڑ تھی لوگوں کی وہاں رستہ تھا

    میں ترے شہر تصور سے ابھی لوٹا ہوں

    پیڑ سرسبز تھے خوشبو تھی جواں رستہ تھا

    کربلا جاتے ہوئے راہ سے لوٹ آیا ہوں

    بزدلی دیکھ مری نوحہ کناں رستہ تھا

    RECITATIONS

    آفتاب اقبال شمیم

    آفتاب اقبال شمیم,

    عادل لکھنوی

    عادل لکھنوی,

    عابد علی بیگ

    عابد علی بیگ,

    اے۔ آر۔ رحمان

    اے۔ آر۔ رحمان,

    اکرتی ککر عالم خورشید عالیہ شرفی آلوک مشرا اے۔ آر۔ رحمان 2

    اکرتی ککر,

    عالم خورشید,

    عالیہ شرفی,

    آلوک مشرا,

    اے۔ آر۔ رحمان,

    آفتاب اقبال شمیم

    Gaurav آفتاب اقبال شمیم

    عادل لکھنوی

    Gaurav عادل لکھنوی

    عابد علی بیگ

    Gaurav عابد علی بیگ

    اے۔ آر۔ رحمان

    Gaurav اے۔ آر۔ رحمان

    اکرتی ککر عالم خورشید عالیہ شرفی آلوک مشرا اے۔ آر۔ رحمان 2

    اکرتی ککر,

    عالم خورشید,

    عالیہ شرفی,

    آلوک مشرا,

    اے۔ آر۔ رحمان,

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے