تم اے رئیس! اب نہ اگر اور مگر کرو
تم اے رئیس! اب نہ اگر اور مگر کرو
کچھ دیر اپنے ساتھ بھی پیارے! بسر کرو
ممکن ہے ذات کا اسی لمحے میں ہو ظہور
اک لمحہ کائنات سے قطع نظر کرو
طیارہ ہائے عہد رواں ہیں صدا شگاف
مثل شعاع نور خلا میں سفر کرو
کب تک معاملہ یہ دماغوں سے شہد کا؟
تاثیر زہر بن کے دلوں میں گزر کرو
کب تک خود اپنے دل میں چبھوؤ گے برچھیاں
نوک سناں سے گنبد بے در میں در کرو
ملتا نہیں مکاں جو شریفوں کے شہر میں
اٹھو طوائفوں کے گھرانے میں گھر کرو
- کتاب : Hikayat-e-nai (Pg. 43)
- Author : Rais Amrohvi
- مطبع : Rais Acadami, Garden Est. Krachi-3 (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.