تم اپنے آپ پر احسان کیوں نہیں کرتے
تم اپنے آپ پر احسان کیوں نہیں کرتے
کیا ہے عشق تو اعلان کیوں نہیں کرتے
سجائے پھرتے ہو محفل نہ جانے کس کس کی
کبھی پرندوں کو مہمان کیوں نہیں کرتے
وہ دیکھتے ہی نہیں جو ہے منظروں سے الگ
کبھی نگاہ کو حیران کیوں نہیں کرتے
پرانی سمتوں میں چلنے کی سب کو عادت ہے
نئی دشاؤں کا وہ دھیان کیوں نہیں کرتے
بس اک چراغ کے بجھنے سے بجھ گئے دانشؔ
تم آندھیوں کو پریشان کیوں نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.