تم اپنی یادوں کی کہکشاں سے سجا ہوا آسمان بن کر
تم اپنی یادوں کی کہکشاں سے سجا ہوا آسمان بن کر
قاضی سید محی احفاظ شجیع
MORE BYقاضی سید محی احفاظ شجیع
تم اپنی یادوں کی کہکشاں سے سجا ہوا آسمان بن کر
مرے تصور پہ چھا بھی جاؤ محبتوں کا جہان بن کر
گھٹائیں بادل یہ چاند تارے حسین قدرت کے سب نظارے
چمن میں تتلی گگن میں پنچھی اڑے ہیں فطرت کی شان بن کر
اگرچہ طوفان سر اٹھائے زمانہ یوں ہی ہمیں ستائے
ہماری جرأت رہے سلامت کھڑے ہیں ہم تو چٹان بن کر
ہمیں نے سینچا ہے اس چمن کو ہمیں سے اردو کا بانکپن ہے
ہمارے خون جگر کی خوشبو مہک رہی ہے زبان بن کر
فضا میں نغمے محبتوں کے زمیں پہ چرچے صداقتوں کے
کریں گے ماحول ایسا برپا ہم امن کے ترجمان بن کر
یزیدی بیعت کا ذکر چھوڑو حسینی فطرت سے ناطہ جوڑو
تمہیں رہو گے ہمیشہ زندہ جہاں میں حق کا نشان بن کر
عجب زمانہ تھا وہ زمانہ عجب ہے ان کا حسیں فسانہ
وہ جن کے چہروں سے نور برسے رہیں جو سب کی امان بن کر
ہے ماں کے آنچل کی ٹھنڈی چھاؤں تو کیوں نہ اپنی تھکن مٹاؤں
وہ میری ہستی کے گرم صحرا پہ رہتی ہے سائبان بن کر
شجیعؔ الفت کے گیت گاؤ رہ طلب میں یہ جاں لٹاؤ
رہو گے زندہ حکایتوں میں وفا کی تم داستاں بن کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.