تم عطا کیش ہو راضی بہ رضا ہیں ہم بھی
تم عطا کیش ہو راضی بہ رضا ہیں ہم بھی
عشق پرور ہوئے تم اہل وفا ہیں ہم بھی
چاہے کتنا ہی وہ محبوب تھا کتنا ہی عزیز
تم خفا جس سے ہوئے اس سے خفا ہیں ہم بھی
چاہے کتنا ہی وہ مبغوض رہا ہو پہلے
جو فدا تم پہ ہوا اس پہ فدا ہیں ہم بھی
تم نے یہ لالہ و گل کی جو سجائی محفل
اسی محفل میں تو بلبل کی صدا ہیں ہم بھی
جن کے سجدوں نے ہزاروں کو بنایا معبود
وہ یہ کہتے ہیں کہ لوگوں کے خدا ہیں ہم بھی
لاکھ چنگیزوں کی تجدید جفا ہو تم لوگ
لاکھ مظلوموں کے سینوں کی دعا ہیں ہم بھی
تجھ سے بس عشق کیا ورنہ خنامی تھے نہ چور
کیا تماشا ہے کہ در خورد سزا ہیں ہم بھی
تم جو منزل ہو تو ہیں ہم بھی نشان منزل
تم جو قبلہ ہو تو ہاں قبلہ نما ہیں ہم بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.