تم دور ہو تو پیار کا موسم نہ آئے گا
تم دور ہو تو پیار کا موسم نہ آئے گا
اب کے برس بہار کا موسم نہ آئے گا
چوموں گا کس کی زلف گھٹاؤں کو دیکھ کر
اک جرم خوش گوار کا موسم نہ آئے گا
چھلکے شراب برق گرے یا جلیں چراغ
ذکر نگاہ یار کا موسم نہ آئے گا
وعدہ خلافیوں کو ترس جائے گا یقیں
راتوں کو انتظار کا موسم نہ آئے گا
تجھ سے بچھڑ کے زندگی ہو جائے گی طویل
احساس کے نکھار کا موسم نہ آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.