تم غیرت ناہید ہو تم زہرہ جبیں ہو
تم غیرت ناہید ہو تم زہرہ جبیں ہو
تم کو نہیں معلوم کہ تم کتنے حسیں ہو
اک عمر سے مشتاق تجلی ہیں نگاہیں
آواز تو دو مجھ کو کہیں ہو کہ نہیں ہو
اس قرب میں بھی بعد کا ملتا ہے قرینہ
کہتے ہیں کہ تم میری رگ جاں کے قریں ہو
تکمیل عبادت کا یہی راز ہے زاہد
وہ نقش قدم باعث تزئین جبیں ہو
پڑھ کر نہ سنا ہم کو ستاروں کے صحیفے
شاید تری محفل میں کوئی خاک نشیں ہو
جس موڑ پہ بچھڑے تھے محبت کے مسافر
ممکن ہے ابھی قافلۂ وقت وہیں ہو
جو ضبط کی تحویل میں رہ جائے سمٹ کر
وہ قطرۂ خوں کیوں نہ محبت کا نگیں ہو
بیتاب تماشہ ہے جمال رخ جاناں
موجود کوئی دیکھنے والا تو کہیں ہو
کہتی ہیں طفیلؔ اب یہ بہاروں کی ہوائیں
پھولوں کی تمنا ہے تو کانٹوں کے قریں ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.