تم ہی نہیں ہو دشمن جاں اور بھی تو ہیں
تم ہی نہیں ہو دشمن جاں اور بھی تو ہیں
دل میں ہزار زخم نہاں اور بھی تو ہیں
ہر چند رسم و راہ محبت بھی ہے ضرور
احمرؔ جہاں میں کار جہاں اور بھی تو ہیں
کس دل سے داد دوں میں ترے التفات کی
دل میں جراحتوں کے نشاں اور بھی تو ہیں
اک ہم ہی کیوں ہیں لائق تعزیر ناصحا
آسودگان کوئے بتاں اور بھی تو ہیں
اک ان کے التفات پہ کچھ منحصر نہیں
اس رہ گزر میں سنگ گراں اور بھی تو ہیں
تکمیل شوق دید اگر ہو گئی تو کیا
اندیشہ ہائے سود و زیاں اور بھی تو ہیں
احمرؔ بس ایک تم ہی نہیں سینہ تاب شوق
اس انجمن میں شعلہ بجاں اور بھی تو ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.