تم ہی نہیں ہو مرے غم سے بے خبر تنہا
تم ہی نہیں ہو مرے غم سے بے خبر تنہا
جلا ہے دل کا دیا رات رات بھر تنہا
ہیں سامری کے پجاری ہی اس نگر کے خدا
مرا نصیب کہ میں آ گیا ادھر تنہا
یہ سر پہ دھوپ یہ حد نگاہ تک صحرا
بس ایک میں ہوں مرا جسم ہے مگر تنہا
رہی انیس مری نا مرادیوں کی تھکن
کٹا نہیں ہے مری زیست کا سفر تنہا
خیال سایۂ گیسو بھی ہو سکا نہ نصیب
کٹی ہے میری جوانی کی دوپہر تنہا
نہ ابروؤں کے دریچے نہ خال و خد کے چمن
مرا جنوں مجھے پہنچا گیا کدھر تنہا
یہ آفتاب و کواکب یہ کہکشاں کا ہجوم
ہیں ساتھ ساتھ مگر سب کا ہے سفر تنہا
کلام کرتی رہی مجھ سے کائنات کی روح
کٹی نہیں ہے ستاروں کی رہ گزر تنہا
طلوع ہوتے ہیں مہتاب ذہن میں کوثرؔ
غروب ہوتا ہے جب کوکب سحر تنہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.