تم ہی سے توقع نہیں اوروں سے گلہ کیا
تم ہی سے توقع نہیں اوروں سے گلہ کیا
کوئی مرا اپنا ہو تو کیا اور خدا کیا
دھڑکن کبھی دھیمی ہے کبھی تیز بہت ہے
خود سے میں یہی پوچھتا ہوں مجھ کو ہوا کیا
اک بیکس و مجبور ہے سرزد ہوں گنہ کیا
ناکردہ گناہوں کی بھی ملتی ہے سزا کیا
میں نے تو ترے پیار میں ہر چیز لٹا دی
جز تیری جفاؤں کے مجھے اور ملا کیا
میں تجزیہ کرتا ہوں ہر اک بات کا اکثر
سچ اور نہیں کچھ بھی یہاں تیرے سوا کیا
الفت کو پرکھنے کے ہیں میزان الگ سے
اخلاص مرا چیز ہے کیا اور وفا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.