Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم ہجر کے جھگڑوں کو مٹا کیوں نہیں دیتے

نشترچھپروی

تم ہجر کے جھگڑوں کو مٹا کیوں نہیں دیتے

نشترچھپروی

MORE BYنشترچھپروی

    تم ہجر کے جھگڑوں کو مٹا کیوں نہیں دیتے

    بگڑی ہوئی تقدیر بنا کیوں نہیں دیتے

    درد دل بیتاب گھٹا کیوں نہیں دیتے

    محفل سے رقیبوں کو اٹھا کیوں نہیں دیتے

    کیوں ہے خفگی کس لئے ماتھے پہ شکن ہے

    تقصیر مری آپ بتا کیوں نہیں دیتے

    تم سے جو کیا کرتے ہیں ہر وقت دغائیں

    اے حضرت دل ان کو دعا کیوں نہیں دیتے

    مجبور ہوں میں کشمکش رنج و الم میں

    تم آ کے مری جان چھڑا کیوں نہیں دیتے

    تنگ آئے ہیں ہمسایہ جو فریاد سے میری

    اس شوخ فسوں گر کو بلا کیوں نہیں دیتے

    اک بوسۂ رخسار کا مدت سے ہوں سائل

    ہیں آپ اگر اہل سخا کیوں نہیں دیتے

    وہ پوچھتے پھرتے ہیں کہ میں کس کو مٹاؤں

    تربت کو مری لوگ بتا کیوں نہیں دیتے

    مرتا ہوں میں تم پر جو کہا ان سے تو بولے

    یہ سچ ہے تو پھر مر کے دکھا کیوں نہیں دیتے

    وہ تذکرۂ صدمۂ ہجراں پہ شب وصل

    بولے کہ اسے دل سے بھلا کیوں نہیں دیتے

    جب میں نے کہا تم سے حسیں اور بہت ہیں

    کس ناز سے بولے کہ دکھا کیوں نہیں دیتے

    کیوں قتل کی پرسش پہ سر حشر ہو خاموش

    الزام رقیبوں پہ لگا کیوں نہیں دیتے

    ہے نشترؔ ناشاد جھکائے ہوئے سر کو

    تم جوہر شمشیر دکھا کیوں نہیں دیتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے