تم ہو جب میرے لیے ہیں دو جہاں میرے لئے
تم ہو جب میرے لیے ہیں دو جہاں میرے لئے
یہ زمیں میرے لیے یہ آسماں میرے لئے
اس طرح جذبات آزادی بہل جائیں گے کیا
بن رہا ہے کیوں قفس میں آشیاں میرے لئے
میں چلا جاؤں نہ گلشن چھوڑ کر قبل از بہار
کیوں گریں سارے چمن پر بجلیاں میرے لئے
رو رہا ہوں آج میں سارے جہاں کے واسطے
روئے گا کل دیکھنا سارا جہاں میرے لئے
اضطراب شوق سے کیا کیا ہوئی ہیں لغزشیں
التفات یار نے جب امتحاں میرے لئے
ہے محبت کب رہین راہ و رسم طاہری
بندگی ہے بے نیاز آستاں میرے لئے
بے پناہی ہے یہی بسملؔ جو حسن و عشق کی
ہوگی نا کافی حیات جاوداں میرے لئے
- کتاب : Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 191)
- Author : Bismil Saeedi
- مطبع : Sahitya Akademi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.