Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم ہو کہ ماہتاب ہے ہے پیرہن میں کون

منشی بنواری لال شعلہ

تم ہو کہ ماہتاب ہے ہے پیرہن میں کون

منشی بنواری لال شعلہ

MORE BYمنشی بنواری لال شعلہ

    تم ہو کہ ماہتاب ہے ہے پیرہن میں کون

    دیکھو قبا بڑھا کے ہے اجلا بدن میں کون

    دل میں اگر نہیں ہے خیال لب ملیح

    بھرتا نمک ہے زخم جگر کے دہن میں کون

    صیاد کا گماں تھا کہ آہٹ نسیم کی

    کھٹکے پہ بلبلوں نے پکارا چمن میں کون

    شوق فنا میں یہ ہے وہ مشتاق قتل ہے

    آگے چلے گا دیکھیے روح و بدن میں کون

    شانہ جھٹک جھٹک کے وہ کہتے ہیں بار بار

    الجھا ہوا ہے زلف شکن در شکن میں کون

    باہر نکل کے پردہ سے ہے قدر حسن کی

    یوسف کو جانتا ہی تھا پہلے وطن میں کون

    دل ہے نہ جان ہے نہ جگر ہے نہ چارہ گر

    سچ ہے شریک ہوتا ہے رنج و محن میں کون

    ہاں اس طرف بھی ایک نظر دور سے سہی

    بیٹھا ہے او قریب عدو انجمن میں کون

    مرنا قبول جوش جنوں میں مجھے مگر

    لیٹا رہے گا مردہ کی صورت کفن میں کون

    غربت میں رہتے رہتے زمانہ گزر گیا

    شعلہؔ اگر گئے بھی ملے گا وطن میں کون

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے