تم جان آرزو ہو نشاط خیال ہو
کیا دوں بھلا مثال کہ تم بے مثال ہو
دیکھا ہے جب سے تم کو عجب حال ہے مرا
لگتا ہے جیسے تم ہی مرے ہم خیال ہو
ملنے کی آرزو میں کبھی اس طرح ملیں
دنیا کرے جدا تو بچھڑنا محال ہو
لائیں کہاں سے جرأت اظہار مدعا
ایسے میں جبکہ اپنی ہی حالت نڈھال ہو
میں پھر رہی ہوں سائے کے پیچھے یہ سوچ کر
شاید کہ اس طرح سے طبیعت بحال ہو
خود کو غزلؔ اکیلی سمجھتی ہو کس لئے
یہ کون جانے تم بھی کسی کا خیال ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.