Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم جو جیتے ہو کئی بار نہ جانے کیسے

راہب میترے

تم جو جیتے ہو کئی بار نہ جانے کیسے

راہب میترے

MORE BYراہب میترے

    تم جو جیتے ہو کئی بار نہ جانے کیسے

    اب اگر ہار گئے ہو تو بہانے کیسے

    ہم نے دیکھا نہیں مڑ کر کبھی ماضی کی طرف

    ہم سے مت پوچھ کہ گزرے ہیں زمانے کیسے

    میں نے جلتے ہوئے منظر تو نہیں دیکھے تھے

    راکھ کا ڈھیر ہوئے خواب سہانے کیسے

    اجتہاد ان کے عمل کی رہی بنیاد اگر

    ہو گئے ایسے بڑے لوگ پرانے کیسے

    پہلے ہم نیند سے اٹھیں تو اٹھائیں یہ سوال

    خود جو سوئے ہیں چلے آئے جگانے کیسے

    چلئے توحید پرستوں کو سمجھ آ ہی گیا

    وقت کے ساتھ بدلتے ہیں ٹھکانے کیسے

    جس میں آنے پہ نہ جانے پہ کوئی قدرت ہے

    ایسی محفل میں سناؤں میں ترانے کیسے

    کھلتے ہیں باغ خرد میں یہ متانت کے گل

    جو ہیں بے چین طبیعت وہ سیانے کیسے

    بستیاں روز غریبوں کی اجڑتی ہیں جہاں

    گونجتے ہیں وہاں رہ رہ کے ترانے کیسے

    بات راہبؔ یہ ذرا سی نہ سمجھ پائے تم

    روبرو اس کے چلیں گے یہ بہانے کیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے