تم کبھی آبلے پیروں پہ سجا کر دیکھو
تم کبھی آبلے پیروں پہ سجا کر دیکھو
آگہی ملتی ہے صحراؤں میں جا کر دیکھو
عرصۂ خواب کے اسرار کھلیں گے تم پر
اپنی آواز میں کچھ سوز رچا کر دیکھو
شاخ در شاخ قیامت کا فغاں اٹھے گا
پھول پر بیٹھی ہوئی تتلی اڑا کر دیکھو
کس قدر ہوتا ہے تاراج سکون گلشن
پھول سے تو ذرا تتلی کو گرا کر دیکھو
رد نہیں ہوتی کبھی سنتے یہی آئے ہیں
چاندنی رات میں ملنے کی دعا کر دیکھو
منتظر کون کھڑا کون پڑا ہے در پر
تم لٹکتی ہوئی چلمن کو ہٹا کر دیکھو
بن بھی سکتا ہے محبت کا فسانہ عادلؔ
تم اسے رکھنا سدا دل میں چھپا کر دیکھو
- کتاب : Inpage File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.