تم کہاں مجھ سے ملاقات کو آ سکتے ہو
تم کہاں مجھ سے ملاقات کو آ سکتے ہو
چلتی گاڑی سے فقط ہاتھ ہلا سکتے ہو
یوں نہیں ہے کہ ہر اک خواب کو تعبیر ملے
ایسا کب ہے جسے چاہو اسے پا سکتے ہو
میرے جیسے ہو تو حاضر ہیں مرے قلب و نظر
اوروں جیسے ہو تو پھر شوق سے جا سکتے ہو
لازمی یہ بھی کہاں ہے کہ ہمارے ہی رہو
دفعتاً اور کسی کو بھی تو بھا سکتے ہو
آسمانوں سے مرے واسطے روشن تارے
باتوں باتوں میں سہی توڑ کے لا سکتے ہو
تم کو تو وسعت اظہار پہ ہے اتنا عبور
جم کے اک شعر اگر کہہ دو تو چھا سکتے ہو
میں زمانے میں محبت کی صدا بانٹتی ہوں
میری آواز میں آواز ملا سکتے ہو
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.