تم کو بس احسان گنانے ہوتے ہیں
ہم لوگوں کو قرض چکانے ہوتے ہیں
جھوٹے ہوتے ہیں جن لوگوں کے سپنے
ان لوگوں کے ایک ٹھکانے ہوتے ہیں
ہر رشتہ میں کیا ہوتا ہے سب کے ساتھ
ساتھ کسی کے سال بتانے ہوتے ہیں
بریک اپ ہو تو ایک مصیبت یہ بھی ہے
ٹیٹو والے نام مٹانے ہوتے ہیں
اس لڑکی کو ہر تھوڑے دن میں مجھ کو
اچھے لمحے یاد دلانے ہوتے ہیں
اک لڑکی کا دوست بنا تو جانا یہ
اس کے بھی اپنے افسانے ہوتے ہیں
یار شراب پلاؤ تھوڑی پھر دیکھو
کیسے اپنے یار دوانے ہوتے ہیں
جن لوگوں کے غم میں برکت ہوتی ہے
ان لوگوں کے نم سرہانے ہوتے ہیں
نیند سے بنجر لگتی ہیں جو دو آنکھیں
ان آنکھوں میں خواب سہانے ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.