تم کو احساس کی دولت نہیں ملنے والی
تم کو احساس کی دولت نہیں ملنے والی
مر کے بھی مجھ کو محبت نہیں ملنے والی
کھا لیے وقت کی تلخی نے سریلے لہجے
اب وہ پہلی سی حلاوت نہیں ملنے والی
یہ نئے دور کے بچے ہیں بڑے لگتے ہیں
ان میں معصوم شرارت نہیں ملنے والی
ضبط کرنے سے گزارا نہیں ہونے والا
ظلم سہنے سے شرافت نہیں ملنے والی
گر مسلط ہی رہا ہم پہ گھٹن کا موسم
سانس تو حسب ضرورت نہیں ملنے والی
چونکہ اب زر نے خریدی ہے سیاہی اخترؔ
اب کسی حرف کو حرمت نہیں ملنے والی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.