تم لاکھ چاہے میری آفت میں جان رکھنا
تم لاکھ چاہے میری آفت میں جان رکھنا
پر اپنے واسطے بھی کچھ امتحان رکھنا
وہ شخص کام کا ہے دو عیب بھی ہیں اس میں
اک سر اٹھانا دوجا منہ میں زبان رکھنا
پگلی سی ایک لڑکی سے شہر یہ خفا ہے
وہ چاہتی ہے پلکوں پہ آسمان رکھنا
کیول فقیروں کو ہے یہ کامیابی حاصل
مستی سے جینا اور خوش سارا جہان رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.