تم لاکھ کوئی حشر اٹھاؤ پس دیوار
تم لاکھ کوئی حشر اٹھاؤ پس دیوار
یہ شہر ہے بہروں کا سناؤ پس دیوار
کیا فرق تمہیں اس سے کوئی جاگے نہ جاگے
نوبت تو بجانی ہے بجاؤ پس دیوار
اک حبس کا ماحول جو درکار ہے تم کو
اک اور بھی دیوار بناؤ پس دیوار
ہر چیز میسر ہے یہاں مال کے بدلے
انصاف کا بھی لگتا ہے بھاؤ پس دیوار
لے جائے گا یہ ساری غلاظت کو بہا کر
ہو جائے جو دریا کا بہاؤ پس دیوار
اللہ ندیمؔ ہم کو حوادث سے بچائے
پہلے بھی لگا تھا ہمیں گھاؤ پس دیوار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.