تم مرے خواب پریشاں کا اثر دیکھو تو
تم مرے خواب پریشاں کا اثر دیکھو تو
مضمحل سارا گلستاں ہے ادھر دیکھو تو
لب و عارض کی قسم جلوۂ رقصاں کی قسم
کس قدر شوخ ہے وہ رشک قمر دیکھو تو
شدت تشنہ لبی میں در مے خانہ پر
رکھ دیا پھر کسی مجبور نے سر دیکھو تو
تلخیاں بھول کے جذبات پہ قابو رکھ کر
تم خدا کے لئے اک بار ادھر دیکھو تو
کیا ستم اس سے زیادہ کوئی ہو سکتا ہے
موسم گل میں کٹے ہیں مرے پر دیکھو تو
جس سے گمراہ زمانے کو ضیا ملتی ہے
علم و عرفان و ہدایات کا وہ در دیکھو تو
سب پریشاں ہیں یہاں کون کہے ان سے سحرؔ
تم غریبوں کو کبھی ایک نظر دیکھو تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.