تم نہیں ہو ساتھ تو سارا جہاں تنہا لگے
تم نہیں ہو ساتھ تو سارا جہاں تنہا لگے
یہ زمیں تنہا لگے یہ آسماں تنہا لگے
جب سے دل کو آ گیا تیرے نہ آنے کا یقیں
حسرتوں کی بھیڑ میں اب یہ مکاں تنہا لگے
کون جانے وحشت دل کو ہے کس کا انتظار
ہیں ہزاروں پھول پھر بھی گلستاں تنہا لگے
شکر ہے درد محبت راس مجھ کو آ گیا
زندگی کا اب کوئی لمحہ کہاں تنہا لگے
دونوں جانب ایک ہی منظر ہے فرقت میں عیاں
میں فقط تنہا نہیں وہ بھی وہاں تنہا لگے
اتحاد باہمی جب سے نہیں ہے اے مینکؔ
کارواں کے ساتھ میر کارواں تنہا لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.