تم نے دل کے دیے بجھائے ہیں
دلچسپ معلومات
(فروری 1953ء)
تم نے دل کے دیے بجھائے ہیں
ہم غموں کے چراغ لائے ہیں
تم سے اب ہم گلہ کریں بھی تو کیا
ہم نے خود ہی فریب کھائے ہیں
صف بہ صف روشنی کے پردے میں
ظلمتوں کے مہیب سائے ہیں
تم نے محلوں کی روشنی کے لیے
کتنے معصوم دل جلائے ہیں
قتل جب بھی ہوئے خیال مرے
کیسے کیسے خیال آئے ہیں
- کتاب : Harf-e-wafa (Pg. 122)
- Author : Parveen Fana Sayyad
- مطبع : Maktaba Funoon, Lahore (1974)
- اشاعت : 1974
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.