Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم نے اک بار بھی اس بات کو سوچا نہ کیا

منظر سہیل

تم نے اک بار بھی اس بات کو سوچا نہ کیا

منظر سہیل

MORE BYمنظر سہیل

    تم نے اک بار بھی اس بات کو سوچا نہ کیا

    کہ تمہارے لیے اس شخص نے کیا کیا نہ کیا

    وہ بھی مجرم ہے کہ اس نے کی محبت تجھ سے

    تو نے بھی ہاتھ چھڑا کر کوئی اچھا نہ کیا

    پھول کرتے رہے توہین سدا خاروں کی

    پھر بھی بیچاروں نے اب تک کوئی شکوہ نہ کیا

    بات اچھائیوں کی آئی تو اے غیر وفا

    میں نے کس جا ترے اوصاف کا چرچا نہ کیا

    رخ پر نور تھا پہلو میں مرے وصل کی شب

    اس لئے میں نے شبستاں میں اجالا نہ کیا

    بعد تیرے تری تصویر نہ دیکھی میں نے

    اپنے زخموں کو دوبارہ کبھی گہرا نہ کیا

    خود کشی کی کسی مخلوق پہ مر کر میں نے

    اس لئے رب نے دوبارہ مجھے زندہ نہ کیا

    ہم ہی تنہا رہے محروم کرم سے اس کے

    ورنہ اس پیڑ نے کس شخص پہ سایہ نہ کیا

    آخری بار جسے دیکھا تھا تم تھے جاناں

    آپ کے بعد دوبارہ کبھی ایسا نہ کیا

    تو بھی رادھا نہ بنی میری محبت میں صنم

    میں نے بھی خود کو ترے پیار میں کانہا نہ کیا

    وہ مرا تھا وہ مرا ہے وہ رہے گا میرا

    ہم نے اس طرح کا جھوٹا کوئی دعویٰ نہ کیا

    کلیاں مرجھائی تھیں گلشن کے پرندے چپ تھے

    بس اسی وجہ سے سورج نے سویرا نہ کیا

    اس نے چھوڑا جو مجھے پورا کا پورا چھوڑا

    کام یہ بھی مرے ہمدم نے ادھورا نہ کیا

    اڑ چلے کہہ کے کہ کیا فائدہ معذوروں سے

    ٹوٹی شاخوں پہ پرندوں نے بسیرا نہ کیا

    اپنی ضو دیتا رہا اس کو ہمیشہ سورج

    چاند کو آج تلک اس نے پرایا نہ کیا

    عبد و معبود میں کچھ فرق تو باقی رہ جائے

    اس لئے رب نے کسی شخص کو یکتا نہ کیا

    حسن ہو رزق ہو دولت ہو کہ شہرت ہو سہیلؔ

    بھاگتی چیزوں کا میں نے کبھی پیچھا نہ کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے