Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم نے جب گھر میں اندھیروں کو بلا رکھا ہے

عابد عالمی

تم نے جب گھر میں اندھیروں کو بلا رکھا ہے

عابد عالمی

MORE BYعابد عالمی

    تم نے جب گھر میں اندھیروں کو بلا رکھا ہے

    اٹھ کے سو جاؤ کہ دروازے پہ کیا رکھا ہے

    ہر کسی شخص کے رونے کی صدا آتی ہے

    پھر کسی شخص نے بستی کو جگا رکھا ہے

    اپنی خاطر بھی کوئی لفظ تراشیں یارو

    ہم نے کس واسطے یوں خود کو بھلا رکھا ہے

    دیکھنے کو ہے بدن اور حقیقت یہ ہے

    ایک ملبہ ہے جو مدت سے اٹھا رکھا ہے

    تو اگر تھا تو بہت دور تھے ہم تجھ سے کہ اب

    تو نہیں ہے تو تجھے پاس بٹھا رکھا ہے

    ہم کسی طرح تجھے ڈھونڈ لیں ممکن ہی نہیں

    تو نے ہر راہ کو صحرا سے ملا رکھا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے