Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم نے کتاب بھیجی تھی ہم اس کو پڑھ گئے

گیانیندر اگروال

تم نے کتاب بھیجی تھی ہم اس کو پڑھ گئے

گیانیندر اگروال

MORE BYگیانیندر اگروال

    تم نے کتاب بھیجی تھی ہم اس کو پڑھ گئے

    اب گھیرتے ہیں ذہن کو یادوں کے قافلے

    ہم وقت کے تقاضے پہ ہرگز نہ جی سکے

    یہ اور بات ہے کہ ہوئے تلخ تجربے

    کتنا بڑا جہان ہے بالکل پتا نہ تھا

    ہم اپنے ہی بنائے گھروندوں میں قید تھے

    آنکھوں کے ارد گرد کے چہرے ابھر اٹھے

    جب یاد آئے ٹیس کی صورت وہ حادثے

    اس کے سبھی خطوں کی مہک اور بڑھ گئی

    تکیے سے سر نکال کے رومال جب ہنسے

    اب یاد آ رہی ہے اسی کشمکش کی بات

    کچھ کام تو نہیں تھا مگر پھر بھی چل پڑے

    تم تک پہنچ سکیں گے یہ امید تو نہ تھی

    کیا اتفاق تھا کہ بہت پاس آ گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے