تم نے کیا کیا نہیں بوا دیکھا
تم نے کیا کیا نہیں بوا دیکھا
یار سا کوئی چلبلا دیکھا
پھانس لیتا ہے باتوں باتوں میں
نہیں اس گت کا مردوا دیکھا
چشم پر نم کو بستر غم پر
شب فرقت میں آشنا دیکھا
دولہا بھائی کے حسن کو واللہ
آفت جان فتنہ زا دیکھا
دل سے اتریں بوا تو جب جانوں
انہیں نظروں سے تو گرا دیکھا
دل میں کر کر کے گھر مجھے مارا
پیار ان کا بوا بلا دیکھا
کھلے جوہر تماش بینی کے
شب تماشا جو آپ کا دیکھا
ہو نرے خالی ڈھول شیخ جی تم
خوب ہم نے بجا بجا دیکھا
دیکھا کسبی موئی کو ہنس ہنس کر
ہم کو تیوری چڑھا چڑھا دیکھا
کہو گوئیاں تمہیں خدا کی قسم
کوئی محسنؔ سا آشنا دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.